rishto koo behtar banana

Simple Rishta
6 min readFeb 8, 2021

--

انسانی رشتوں کو بہتر بنانے کی پندرہ تدابیر

ایک انسان کی زندگی میں رشتوں اور تعلقات کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں ۔۔ کیونکہ ہر انسان کو زندگی گزارنے کے لئے دوسروں پر انحصار کرنا پڑتا ہے ۔۔ کچھ رشتے ہمیں پیدائشی طور پر ملتے ہیں جیسے والدین اور بہن بھائی وغیرہ ۔۔ کچھ رشتے وقت کے ساتھ بنتے ہیں جیسے شوہر بیوی، بچے اور دوست وغیرہ ۔۔ رشتہ کوئی بھی ہو اس کی پائیداری اور مضبوطی انسان کے ہاتھ میں ہی ہوتی ہے۔ مضبوط رشتے ایک مضبوط معاشرہ بناتے ہیں ۔۔ انسان خوبیوں اور خامیوں کا مرکب ہے ۔۔ اور کوئی بھی رشتہ تبھی مضبوط اور بہتر ہوتا ہے جب اس کی خوبیوں کو سراہا جائے اور خامیوں کو نظر انداز کیا جائے ۔۔ ایک خوشگوار زندگی گزارنے کے لیے ضروری ہے کہ زندگی کا ہر رشتہ اپنی قدر اور اہمیت برقرار رکھے ۔۔

۱۔ “احترام” کسی بھی رشتے کے مضبوط اور گہرا ہونے کی پہلی شرط ہے ۔۔ اور یہ صرف شوہر اور بیوی کے درمیان ہی نہیں بلکہ تمام رشتوں اور دوستی میں ازحد ضروری ہے۔ آج کل رشتوں میں تقدس اور احترام باقی نہیں رہا ۔ ہر شخص خود کو دوسروں سے افضل سمجھتا ہے۔ رشتوں میں تقدس اور احترام کی قلت زندگی میں بہت سی پریشانیوں کا سبب بن سکتی ہے۔

۲۔ “تعاون” اور باہمی اشتراک رشتوں کو مضبوط بنانے میں بہت اہمیت رکھتا ہے۔ اس کی کمی رشتوں کو بے معنی کر دیتی ہے۔ جو رشتے تعاون جیسے وصف سے نابلد ہیں انہیں زندگی میں بہت مشکلات درپیش آ سکتی ہیں۔ زندگی کی گاڑی احسن طریقے سے تبھی چل سکتی ہے اگر ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کیا جائے۔

۳۔ “سمجھوتہ” ایک ایسی صفت ہے جسے خواتین سے ہی مشروط کر دیا گیا ہے۔ حالانکہ اس صفت کا ہر صنف میں موجود ہونا ضروری ہے۔ جو شخص زندگی میں آرام و سکون چاہتا ہے اسے چاہئیے کہ ہر طرح کے حالات اور لوگوں سے سمجھوتہ کرنا سیکھے۔ خاص کر اپنے شریک حیات سے۔ محض دوسروں سے توقعات رکھنے کی بجائے اپنی شخصیت کو ماحول کے مطابق ڈھالنے کی کوشش کرے۔

۴۔ “برداشت” شادی شدہ زندگی کا ایک اہم عنصر ہے۔ ایک دوسرے کی کمی اور کوتاہیوں کو برداشت کرنے اور صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے کی خاصیت اس رشتے کے ساتھ ساتھ دوسرے تمام رشتوں میں بھی بہت ضروری ہے۔

۵۔ “احساس” کی ڈور سے بندھے رشتے ایک جسم میں روح کی مانند ہوتے ہیں۔ جن رشتوں میں احساس نہ ہو وہ کمزور پڑتے چلے جاتے ہیں ۔ یہ احساس ہی ہے جو تمام رشتوں کو جوڑے رکھتا ہے اور اس کے خاتمے کے ساتھ ہی رشتہ اور تعلق بھی ختم ہو جاتا ہے۔ کیونکہ سب رشتے خون کے نہیں ہوتے، کچھ احساس کے بھی ہوتے ہیں ۔ احساس ہو تو اجنبی بھی اپنے بن جاتے ہیں، نہ ہو تو اپنے پرائے ہو جاتے ہیں۔

۶۔ “اپنے فرائض کا خیال” رکھنا کسی بھی رشتے کے لئے فولاد کا کام کرتا ہے۔ دو انسانوں میں جب کوئی رشتہ بنتا ہے، تو ان کے لئےاپنے فرائض پر پوری طرح عمل پیرا ہونا نہایت ضروری ہے۔۔ جیسے ماں کا فرض ہے کہ بچوں کہ دیکھ بھال اور تربیت کرے، باپ کا فرض ہے کے بچے کی کفالت کرے ۔۔ بیوی کا فرض ہے کہ شوہر کے آرام و سکون کا خیال رکھے۔ جن رشتوں میں اپنی اپنی ذمہ داریوں اور فرائض کا خیال رکھا جاتا ہے ، وہی پائیدار ہوتے ہیں۔

۷۔ “حقوق سے آگاہی” بھی فرائض کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ بہت ضروری ہے۔ جیسے بیوی کا حق ہے کہ شوہر اس کی کفالت کرے۔ یا وہ اپنے شوہر سے اپنے لیے الگ رہائش مانگے۔ اولاد کا حق ہے کی والدین ان کی پرورش اچھے طریقے سے کریں۔ ان کی تعلیم وتربیت پر توجہ دیں۔ اسی طرح والدین کی خدمت بھی ان کا حق ہے۔ رشتوں میں توازن وہی شخص برقرار رکھ سکتا ہے جسے اپنے فرائض کے ساتھ ساتھ دوسروں کے حقوق کا بھی خیال ہو۔

۸۔ “محبت” اور الفت جیسے جذبات رشتوں کی مضبوطی میں ایک ستون کا کردار ادا کرتے ہیں۔ اگر ہم خود سے منسلک تمام رشتوں کو محبت کی ڈوری میں پرو لیں تو زندگی سے بے سکونی، تنہائی اور خالی پن کہیں دور چلا جائے گا۔

۹۔ ایک خوشحال زندگی گزارنے کے لئے ضروری ہے کی ہر رشتہ اپنی قدر اور اہمیت برقرار رکھے۔ یہ دنیا انٹرنیٹ کی بدولت ایک دوسرے کے انتہائی قریب آ چکی ہے۔ آج ساری دنیا میں ہمارے ہزاروں دوست ہیں۔ لیکن اپنے ساتھ رہنے والے قریبی رشتوں کو اس نفسا نفسی کے دور میں ہم کہیں پیچھے چھوڑ چکے ہیں۔ حقیقت تو یہ ہے کہ خوب صورت زندگی کا رازرشتوں کی قدر کرنے میں ہی پوشیدہ ہے ۔ ہماری ذات سے منسوب ہر رشتہ قیمتی ہے۔ ان کی قدر کریں اس سے پہلے کہ وقت آپ کے ہاتھ سے نکل جائے۔

۱۰۔ “خلوص” رشتوں کی مضبوطی میں شرط اول ہے ۔۔ لیکن افسوس کہ آج کل رشتوں میں محبت، خلوص اور اپنائیت کی جگہ نفرت، حسد اور لالچ نے لے لی ہے۔ ہم کسی معاملے میں بھی دوسروں کو خود سے آگے نکلتا یا کامیاب ہوتا نہیں دیکھ سکتے۔ رشتوں میں خلوص اور احساس سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں، ہمیں اسے اپنا شعار بنانا چاہئیے تبھی زندگی میں کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔

۱۱۔ دنیا میں ہر تعلق اور رشتہ توجہ مانگتا ہے۔ انسان کی فطرت ہے خواہ وہ ماں باپ، بہن بھائی، اولاد، شوہر یا بیوی کسی رشتے اور عمر کے کسی بھی حصے میں ہو، پوری توجہ چاہتا ہے۔ والدین اور اولاد کا رشتہ ہو یا شوہر اور بیوی کا، انہیں چاہئے کہ اپنی روزانہ کی ذمہ داریوں سے فراغت کے بعد یا وقت نکال کر زندگی اور مستقبل کے لائحہ عمل پر غور کریں۔ رشتوں میں قربت خوشگوار زندگی کی علامت ہے۔

۱۲۔ خوشگوار اور پرسکون زندگی گزارنے کے لئے ضروری ہے کہ ہم دوسروں کی غلطیوں کو نظر انداز کریں۔ ہر انسان خوبیوں اور خامیوں کا مجموعہ ہے۔ رشتوں میں بہتری لانے کے لئے ضروری ہے کہ ہم دوسروں کی کوتاہیوں کو کحلے دل سے معاف کریں اور ان کی خامیاں تلاش کرنے کی بجائے خوبیوں پر نظر رکیھں۔ زندگی میں یہ چھوٹی چھوٹی تبدیلیاں ایک انسان کی شخصیت پر اچھا اثر ڈالتی ہیں۔

۱۳۔ رشتہ کوئی بھی ہو جب تک اس میں عدل اور توازن برقرار نہیں رکھا جائے گا وہ کمزور پڑتا جائے گا۔ اکثر دیکھا گیا ہے کہ والدین اپنی اولاد میں لڑکوں سے برتر سلوک کرتے ہیں، ان کی تعلیم ، خوراک اور ہر خواہش پوری ہونے کا خیال رکھا جاتا ہے۔ جبکہ دوسری طرف ان کی بیٹیاں اپنی بنیادی ضروریات پر بھی دل مار لیتی پیں۔ شادی کے بعد ایک مرد کے لئے بیوی اور اپنے گھر والوں خاص کر ماں کے رشتے میں توازن برقرار رکھنا بھی اشد ضروری ہے۔ کیونکہ رشتے بنانا آسان ہے اور نبھانا مشکل ۔۔

۱۴۔ “اعتبار” ایک ایسی چیز ہے جورشتوں کو قائم رکھنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ بات شریک حیات کی ہو، بہن بھائی یا اولاد کی ۔۔ اعتبار کسی بھی رشتے کی اساس ہے جو گھر کے ہر فرد کو سکون کی لڑی میں پروئے رکھتا ہے۔

۱۵۔ رشتوں کو مضبوط بنانے کے لئے ضروری ہے کہ غلط فہمیوں کو دل میں جگہ نہ دی جائے۔ بعض اوقات دوسروں کی کہی جھوٹی سچی باتیں کسی ہنستے بستے گھر کا شیرازہ بکھیر دیتی ہیں۔ اپنی الجھن دور کرنے کے لئے کسی تیسرے فریق کو شریک کرنے کی بجائے آپس میںایک دوسرے سے بات کریں۔ چیخنے چلانے، لڑائی کرنے یا ایک دوسرے کو برا بھلا کہنے کی بجائے معاملات کو دانش مندی، نرمی اور محبت سے سلجھانا چاہئیے۔

رشتوں کی اہمیت کو اگر سمجھا جائے تو ان کی مثال باغ میں لگے نازک پھولوں جیسی ہے۔ہماری ذرا سی کوتاہی ان کو ٹہنی سی جدا کر سکتی ہے۔ رشتوں میں توازن اسی صورت برقرار رہ سکتا ہے جب ہم حسد، کینی بغض کی بجائے محبت، شفقت اور احساس سے کام لیں۔ سمپل رشتہ ایک ایسا ہی ادارہ ہے جو رشتوں کی اہمیت اور تقدس کو سمجھتا ہے۔ اسی لئے یہ ایک عام ڈیٹنگ ویب سائٹ کی طرز پر کام نہیں کرتا۔ بلکہ آپ کے لئے مناسب جوڑ تلاش کرنے کے بعد امیدواروں اور ان کے والدین کے ساتھ معاملات کو آگے بڑھاتا ہے۔ اور اس سلسلے میں معلومات اور کوائف کی تصدیق جیسا کام بھی نہایت ذمہ داری سے سر انجام دیتا ہے۔

--

--

Simple Rishta
Simple Rishta

Written by Simple Rishta

Simple Rishta is a reliable resource in online Matrimony industry. We welcome parents as well as candidates to contact us for an exclusive matchmaking solution.

No responses yet